window.dataLayer = window.dataLayer || []; function gtag(){dataLayer.push(arguments);} gtag('js', new Date()); gtag('config', 'G-C7RXD4CHSH'); (function(w,d,s,l,i){w[l]=w[l]||[];w[l].push({'gtm.start': new Date().getTime(),event:'gtm.js'});var f=d.getElementsByTagName(s)[0], j=d.createElement(s),dl=l!='dataLayer'?'&l='+l:'';j.async=true;j.src= 'https://www.googletagmanager.com/gtm.js?id='+i+dl;f.parentNode.insertBefore(j,f); })(window,document,'script','dataLayer','GTM-MQSSHFT');

لیکچر

پُرانا عہد نامہ صرف اہم ہی نہیں بلکہ لازمی بھی ہے۔ اسی لیے جب پَولُس رسُول نے تِیمُتھیُس کو٢ تِیمُتھیُس ٣ باب١٦آیت سے بتایا کہ “ہر ایک صحِیفہ جو خُدا کے اِلہام سے ہے تعلِیم اور اِلزام اور اِصلاح اور راستبازی میں تربیت کرنے کے لِئے فائِدہ مند بھی ہے” تو وہ پُرانے عہد نامہ سے اقتباس کر رہا تھا۔

پطرس رسول لکھتا ہے”اور پہلے یہ جان لو کہ کِتابِ مُقدّس کی کِسی نُبُوّت کی بات کی تاوِیل کِسی کے ذاتی اِختیار پر موقُوف نہیں۔ کیونکہ نُبُوّت کی کوئی بات آدمِی کی خواہِش سے نہیں ہُوئی بلکہ آدمِی رُوحُ القدُس کی تحریک کے سبب سے خُدا کی طرف سے بولتے تھے۔” ٢پطرس ١باب ٢١-٢٠ آیت۔ جب ہم جانفِشانی کے ساتھ پُرانے عہد نامے کا مُطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں اِس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ لِکھاری کے اندر اس کے لیے کتنا احترام اور پرستِش کا جزبہ موجود تھا۔

١. پُرانا عہد نامہ خُدا کے بارے میں ایک کہانی ہے۔

پُرانا عہدنامہ بیان کرتا ہے کہ خُدا نے مُجھے اورآپ کو خلق کِیا تاکہ ہم اُس کے ساتھ رِشتے میں مُنسلک ہو سکیں۔ اوریہ بھی کہ وہ ہمیں پیار کرتا ہے اور اس بات کی دعوت دیتا ہے کہ ہم اٗس کوپیار کریں۔ پُرانا عہدنامہ بتاتا ہے کہ بدقسمتی سے آدم اور حوا نے گُناہ کیا اوراِس رِشتےکو توڑدِیا۔ اُن کے اِس گُناہ نے نہ صرف اُن کو خُدا سے الگ کردِیا بلکہ بطور نماںؑندہ اُنھوں نے نسلِ انسانی کو گُناہ میں گِرا دِیا۔

اُن کی میراث نےؑ عہد نامہ میں بھی جاری ہے اوراسی لیے رومیوں ٣باب٢٣ میں ہم پڑھتے ہیں “اِس لِئے کے سب نے گُناہ کِیا اور خُدا کے جلال سے محرُوم ہیں”۔ پُرانا عہد نامہ خُدا اوراِنسان کے رِشتے کی تعمیرِنو کے بارے میں ہے جسِ کو اُس نے خلق کیا مُحبت کرنے کے لیے اور مُحبت کےاِظہارکے لیے۔

پُرانا عہد نامہ کُتب کا ایک مجموعہ ہے۔ اِس بات کو سمجھنا ضروری ہے کہ ہم بائبل کا حوالہ بطور کِتاب دیتے ہیں۔ لیکن یہ کِتاب دیگرچھوٹی کُتب پر مُشتمِل ہے۔ پُرانے عہد نامہ میں ٣٩ کِتابیں ہیں جِن کو مُختلِف مُصنفین نے لِکھا ہے۔ پُرانے عہد نامہ کے اس بُنیادی نصاب میں ہم نہ صرف بائبل کی ایک کِتاب پر غورکریںگے بلکہ پُوری بائبل کی طرف بھی رُجوع کریں گے۔ کیونکہ بائبل ایک کِتاب ہے جوکہ چھوٹی کُتب کا مجموعہ ہے۔.

اگرچہ پُرانا عہد نامہ خُدا کے بارے میں ہے لیکن پُرانا عہد نامہ خُدا کے وُجود کے تحفظ کے بارے میں نہیں ہے۔ جب پُرانا عہد نامہ لِکھا گیا توہر طرف دیوی دیوتا موجود تھے۔ مصری،کنعانی اورعبرانی سب بہت سے خُداوؑں کو مانتے تھے۔ اسرائیل اور اس کے پڑوسیوں میں فرق یہ تھا کہ اسرائیل کا ایک خُدا تھا۔ فرق یہ تھا کہ اسرائیل کے پاس ایک خُدا تھا اور اُس کے پڑوسیوں کے پاس بہت سے دیوتا تھے۔ اور پُرانےعہد نامہ کی کُتب بڑی احتیاط کے ساتھ اِس بات کو بیان کرتی ہیں کہ اسرائیل کا خُدا کتنا منفرِد ہے۔ پُرانے عہد نامے کا مُطالعہ کرتے وقت اِس حقیقت کو مدِنظر رکھیں کہ چوتھا لفظ جو سامنے آتا ہے وہ «خُدا» ہے۔پیدائش ١:١میں لِکھا ہے « اِبتدا میں خُدا»۔ یہ فرٖٖٖٖٖٖٖض کیا گیا ہے۔ اور اگر ہم اِس لفظ سے آگے نہیں بڑھیں گے تو ہمیں بائبل کو سمجھنے میں مشکِل پیش آےؑ گی- نہ صرف پُرانے عہد نامہ کو بلکہ نیا عہد نامہ کوبھی۔ اگر خُدا وہ نہیں ہے جس کا بائبل دعویٰ کرتی ہے تو معجزات و واقعات سب بے معنی ہیں۔

ہم خُدا کے بارے میں کیسے سوچتے ہیں کہ وہ اہم ہے اپنی مُحبت میں، فضل میں، شخصیت میں اور بہت سی باتوں میں۔ اِس کو سَمجھنے کے لیے پُرانا عہد نامہ رہنمائی کرتا ہے۔ بہت سے مُصنفین نے اس بات کو بیان کیا کہ کِس طرح سے خُدا نے اپنے فضل اور مُحبت کے ساتھ برگشتہ انسان کے ساتھ ٹُوٹے ہوےؑ رِشتے کو بحال کرنے کی کوشش کی۔

II. بہت سے لوگ پُرانے عہد نامہ کے بارے میں جانتے ہیں۔

وہ شخصیات اور واقعات جن کا تذکرہ بائبل میں موجُود ہے بائبل سے ناواقف لوگ بھی ان کو جانتے ہیں۔ بہت سے لوگوں نے آدم اور حوا، ابراہام، داوؑد اور جاتی جولیت کے بارے میں سُنا ہے۔ اُنہوں نے سُنا ہے مصر پر آنے والے آفات کے بارے میں، مُوسی کے بارے میں، بحیرہ احمر کے بارے میں۔ ایسا کوئی نایاب شخص ہی ہوگا جو دس اِحکام کے بارے میں نہں جانتا۔

ہم کسی ہوٹل میں جا کر گیڈون بائبل کا مُطالعہ کر سکتے ہیں۔ ہم سمسون کی طاقت اور سُلیمان کی حکمت کے بارے میں بات کر سکتے ہیں۔ وہ لوگ جو کبھی چرچ نہیں جاتے وہ بھی اپنے پیاروں کے جنازے پر زبور ٢٣ کی تلاوت کرتے ہیں۔ بہت سی ایسی کہانییاں اور نام ہیں جو لوگوں کی روزمرہ گھریلوزندگی کا حصہ ہیں اور وہ اِس بات سے ناواقِف ہیں کہ ان کا تعلُق پُرانے عہد نامے سے ہے۔ اور اگر وہ جانتے بھی ہیں تو وہ یہ نہیں جانتے کہ یہ کردار اصل میں کون تھے اور پُرانے عہد نامے میں اِن کا مُقام کیا ہے۔ ان دس اسباق میں ہم پُرانے عہد نامے کے کرداروں اور واقعات کا مجموعی جائزہ لیں گے تاکہ ان کے نقطہ نظرکو بیان کیا جاسکے۔ سمسون کون تھا؟ تاریخی اعتبار سے موسیٰ اور داوؑد کے ساتھ اس کا کیا تعلق تھا۔ اُس کی زندگی کے بارے میں؟ وہ کیا کرتا تھا؟ دس احکام کس بات کا حوالہ دیتے ہیں؟ یہ کیوں لکھے گےَ؟ کس کے حوالے کیے گےَ۔ اِن کا مطلب کیا ہے؟ ہر ایک واقعہ اورفرد اپنی جگہ اہم ہے, لیکن جب ان کو تاریخ کے تناظُر میں دیکھا جاتا ہے تو معلوم ہوتا ہے کہ کب اور کیسے انہوں نے اپنا حصہ ڈالا۔

پُرانا عہد نامہ خُدا کی صبر آزما مُعافی کی کہانی ہے۔ یہ بیان کرتا ہے خُدا کی تدریس کو، اور اُس تدریس کے خلاف لوگوں کی بغاوت کو اور اُن کی مُعافی کے لِیے خُدا کی رضامندی کو۔ پیدائش سے ملاکی تک جو بنیادی خیال ہے وہ یہی ہے۔

پُرانے عہد نامہ میں یسوع کو بھی مُتعارِف کروایا گیا ہے۔اوروہی خُدا اور انسان کے درمیان جدائی کے مسلے کا جواب ہے۔ دُکھ اُٹھانے والے خادم،مسیحا ،سردارکاہن کے حوالے سے اشارے ملتے ہیں۔ جو کہ آےؑ گا اور ہمیں گُناہوں سی خلاصی دے گا اور خُدا کے ساتھ ٹُوٹے ہوے تعلق کو بحال کرے گا۔

III. پُرانا عہد نامہ کیوں ایک بند کتاب ہے۔

پُرانا عہدنامہ ضروری سچائیوں سے بھرا ہے۔ مگرافسوس کی بات ہے کہ یہ ہم سب کے لیے ایک بند کتاب ہے۔ سارے کاہن،نبی۔ بادشاہ اور لوگ ہمیں پریشان کر دیتے ہیں۔ یسعیاہ اور حزقی ایل کے بارے میں ہم پڑھتے تو ہیں مگر یہ نہیں جانتے کہ وہ کب اس دنیا میں آےؑ، انھوں نے کس کو مخاطب کیا، یا کیا بات کی۔ یہ اس لیے ہے کہ بہت کم لوگ پُرانے عہد نامہ کو پڑھتے ہیں اور اس وجہ سے لوگ خُدا کی بہت بڑی تعلیم سے محروم رہتے ہیں۔

یہ تجربہ کیجیے۔ اگر آپ کے پاس بائبل. ہے تو پیدائش کی کِتاب کا پہلا صفحہ کھولیں اور پھر پُرانے عہدنامہ کے آخر میں ملاکی کی کتاب پر اُنگلی رکھیں۔ پھر یہی سلسلہ نؑے عہدنامے میں متی کی انجیل اورمُکاشفہ کی کتب کے ساتھ بھی دُہراںیں۔ اور اب فرق دیکھیے۔ دائیں طرف پُرانا عہدنامہ اور بائیں طرف نیا عہد نامہ ہے۔ ان کے حجم کا اندازہ کیجیے۔ پُرانا عہد نامہ نئے عہد نامہ سے تین گُنا بڑا ہے۔ لیکن ہم پُرانے عہد نامہ سے تین گُنا زیادہ نئے عہد نامہ سے واقف ہیں۔ عجیب نام اور روایات، طویل نسب نامے،ناواقف جغرافیہ بہت سی وجوہات میں سے چند ہیں جن کے وجہ سے پُرانے عہد نامہ کو مُشکل سمجھا جاتا ہے ۔ آدھی سے زیادہ بائبل بہت سے لوگوں کے لیے بند ہے کیونکہ وہ اِس کو سمجھتے نہیں.

IV. چند لوگ پُرانے عہد نامہ کو جانتے ہیں۔

ان دس اسباق کے وسیلے سے ہم چاہتے ہیں کہ آپ پُرانے عہد نامے سے واقف ہو سکیں۔ پُرانے عہد نامے میں اُنتالیس کِتابیں ہیں۔ پہلی سترہ کُتب روایات پر مُشتمِل ہیں۔ کہانی کا آغاز پیدایؑش کی کِتاب میں سب چیزوں کے آغاز سے ہوتا ہے اور اختتام چار سوسال قبل ازمسیح نحمیاہ کی روایت سے ۔ بیشک آستر کی کہانی نحمیاہ کی کہانی سے چالیس سال پہلے کی ہے لیکن نحمیاہ کی کِتاب کے بعد آستر کی کِتاب ہے۔ نحمیاہ کی کِتاب جو کہ اختتام ہے پُرانے عہد نامے کی تاریخ کا، پُرانے عہد نامے کے درمیان میں رکھی گیؑ ہے۔ اگرچہ نحمیاہ کی روایت داوؑد سے نوسوسال پہلے کی ہے پھربھی نحمیاہ کی کِتاب کو داوؑد کے زبور سے پہلے رکھا گیا ہے۔اگرچہ نحمیاہ، یسعیاہ کے کیؑ سو سال بعد آیا مگریسعیاہ کی پیشن گوئی آستر کی کِتاب سے بعد کی چھہ کِتابوں میں موجود ہے۔ اگر آپ پُرانے عہد نامہ کے بارے میں کب،کیوں،کیسے،کہاں جیسے سوالات کو جاننا چھاہتے ہیں تو یہ مبہم ہے۔

اِس بات کو سمجھنا ٖضروری ہے کہ پُرانے عہد نامہ کی کُتب تاریخ وار آراستہ نہیں بلکہ اپنے تین طرح کے ادبی اعتبار سے۔ پہلی سترہ کُتب پیدائش سے آستر تک کہانی کو آغاز سے اِختتام بیان کیا گیا ہے۔ آستر کے بعد پانچ کُتب اسرائیل کی شاعری اور حِکمت کی ہیں ایوب، زبور،۔ امثال، غزل وغزلات ۔ پُرانے عہد نامہ میں سترہ کُتب کاایک اور مجموعہ ہے جوکہ الہام ہے۔ ہمارے پاس وضاحتی کہانی کی کُتب ہیں، پُرانے عہد نامہ کی شاعری اور حِکمت کی۔ پُرانے عہد نامہ کا آخری حصہ جو کہ اِلہامی یا نبوتی ہے۔

پُرانے عہد نامے کو اِس طرح سے تقسیم کیا گیا ہے اور جیسے جیسے ہم اس نصاب میں آگے بڑھیں گے ان حصوں کو اورزیادہ قریب سے دیکھیں گے۔ مقصد یہ ہے کہ پُرانے عہد نامے کے بارے میں پتہ چل سکے اوراس کے پیغام کو جانا جا سکے۔

V. پُرانا عہد نامہ کیوں اہم ہے۔

پہلی بات جو ہم جانیں گے وہ یہ ہے کہ پُرانے عہد نامہ کا پیغام کیا ہے۔ اس کو پڑھنا، جاننا اور اس پر دھیان کرنا کیوں ضروری ہے؟۔ پولوس نے اس کو خوبصورتی سے بیان کیا ہے»ہر ایک صحِیفہ جو خُدا کے اِلہام سے ہے»۔ یہ ذہین لوگوں کا کام نہیں، بیشک خُدا نے جن لوگوں کو اِستعمال کیا وہ ذہین تھے ۔ یہ خُدا کا کام ہے۔ یہ بزرگوں کا کام نہیں بلکہ خُدا نے یہ اِلہام لکھنے والوں کو دِیا تاکہ ہم اس سے فایدہ اُٹھا سکیں۔ پولوس بتاتا ہیے کہ یہ الہام اصلاح اور تربیت کے لیے فائدہ مند ہے۔ یہ بتاتا ہے کہ کب ہم غلط ہیں اور کب ہم المیے کی طرف جارہے ہیں۔ یہ تصحیح کے لیے فائدہ مند ہے۔ یہ ہمیں صرف یہ نہیں بتاتا کہ ہم کہاں غلط ہیں بلکہ تصحیح کے بارے بھی بتاتا ہے۔ اور یہ ہمیں سود مند راستباز زندگی کے بارے بھی بتاتا ہے۔ پُرانا عہد نامہ اپنے قاری کو تیار کرتا ہے کہ وہ اس کے مُطابِق اپنی زندگی کو اچھی طرح سے گُزار سکے۔

کُچھ دیر اس کے بارے میں سوچیں۔ خُدا کا الہام بتاتا ہے راستبازی کے لیے خُدا کے معیارکو۔ جب ہم اِس کو پڑھتے ہیں تو جانتے ہیں کہ ہم نے اُس کے قوانین کو توڑاہے اور ہمیں ملامت کیا جا رہا کے۔ لیکن خُدا کا کلام یہاں پر ٹھرتا نہیں۔ یہ ہمیں بتاتا ہیے کہ ہم کس طرح سے اپنی تصحیح کر سکتے ہیں۔ خُدا ہمارے گُناہوں اور بدیوں سے کہیں زیادہ دلچسپی ہم میں رکھتا ہے۔ وہ ہمیں ہدایت کرتا ہے راست باز رویے کی۔ برے رویے کو صحیح کرنے سے کہیں زیادہ وہ ہدایت کرتا ہے مُثبت رویے کو پیدا کرنے کی ۔ اُس کا کلام ہمیں راستبازی سِکھاتا ہے تاکہ ہم اچھے کام کرنے کے لیے تیارہو سکیں۔

یہ ایک کمال دعویٰ ہے کیا واقعی؟ ۔ خُدا کی تعلیم ہمیں بُرائی سے اچھائی کی طرف لے کر جاتی ہے تاکہ ہم راستباز زندگی گُزار سکیں اور اچھے کام کر سکیں۔ اس لیے پُرانے عہد نامہ کی کُتب ایک خزانہ ہیں۔ یہ ہمیں سکھاتی ہیں کہ ہم کس طرح شاندار زندگی گُزار سکتے ہیں۔ یہ ہمیں شراکت کرنے والا بناتی ہیں۔ لیکن ہمیں ان کو پڑھنے کئ ضرورت ہے۔ ہمیں ان کوسمجھنےکی ضرورت ہے۔ اور ان کے مُطابق زندگی گُزارنے کی ٖضرورت ہے۔ پُرانے عہد نامے کی یہ کُتب پیغام دیتی ہیں اُس کی مُحبت کا، جلال کا اور آپ کے اور میرے لیے کاملیت کا۔